تاثرات

احساسات وتاثرات

  ٭ مولانا سیدابوالاعلی مودودیؒ

”جامعۃ الفلاح کے مؤذن نے ”حی علی الفلاح“ کی آواز اس زور سے لگائی ہے کہ مستقبل میں نمازیوں کی کثرت سے جامعہ کو تنگی کی شکایت ہوگی“

٭ مولانا سید ابوالحسن علی حسنی ندویؒ

”میں نے جامعۃ الفلاح کو اپنے وہم وگمان اور اندازوقیاس سے کہیں زیادہ بڑا پایا۔مجھے امید ہے یہ امت مسلمہ کے نوجوانوں کو ہمیشہ خیر کثیر سے نوازتا رہے گا“

   ٭ علامہ یوسف القرضاوی

”بلاشبہ یہ ادارہ ہندوستان میں ایک عظیم قلعہ ہے جو اسلامی عقیدہ و تہذیب کا محافظ ہے اور نوجوانوں کے اندر نئی روح پیدا کر کے انہیں اسلام کا خادم بنا رہا ہے“

٭    مولانا ابوللیث اصلاحی ندویؒ

”مجھے نہایت مسرت ہے کہ جامعہ نے قلیل ترین مدت میں تیزی کے ساتھ ترقی کے مراحل طے کئے ہیں اور اپنی خدمات کی بنا پر اس قابل ہو گیا ہے کہ اب اس کا شمار       ملک کی ممتاز اور مشہور ترین درس گاہوں میں ہو“

  ٭   شیخ نادرالنوری   کویت

”ہم نے ذمہ داران جامعہ کے اندر کام کی لگن اور طلبہ کے اندر زائرین سے استفادہ کا شدید جذبہ پایا۔ اللہ تعالیٰ انہیں مجوزہ امور کی تکمیل کی توفیق بخشے۔ ہم محسنین کرام سے اس مبارک جامعہ کے تعاون کی درخواست کرتے ہیں جو علم اور دعوت اسلامی کی خدمات میں لگا ہوا ہے“

٭     سید حامد       جامعہ ہمدرد

”جامعہ آکریہ محسوس ہوتا ہے کہ اس نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، اس کے عزائم بلند ہیں۔ادارہ کا فلسفہ عبارت ہے وسعت ِنظر اور کشادگی قلب اور رواداری اورباہمی احترام سے۔یہاں مسالک کے اختلاف کی کوئی گنجائش نہیں“